اس راہ پر چلنے والے کے لیے ضروری ہے کہ جب نفی اثبات کی مشق کرنے لگے تو اپنی زبان کو منہ کے اوپر والے حصے یعنی تالو کے ساتھ پیوست کر ڈالے ۔ دونوں لب آپس میں ملائے ۔ اوپر اور نیچے کے دانت بھی ملائے اور سانس کو بند کر ڈالے ۔ اور \’لا\’ کا کلمہ ناف سے سر کی آخری حد یعنی قالبی تک تصور کے ساتھ بذریعہ سانس کھینچے اور \’ الا\’ کا کلمہ پورے خیال کے ساتھ دائیں کندھے پر لے جائے اور اس جگہ سے \’ الا اللہ \’ کی ضرب پورے خیال کے ساتھ دل پر لگائے یہاں تک کہ ذکر کی حرارت کا اثر تمام عالم امر کے لطائف میں ظاہر ہو۔ جب سانس میں سالک دقت محسوس کرے تو سانس کو طاق گنتی ( 3،5،7۔۔۔) پر خالی کر دے۔ یعنی اگر وہ جس دم میں نفی اثبات کا ذکر دس مرتبہ کر چکا ہے اور سانس میں تنگی محسوس کرنے لگا ہے تو گیارہ پر سانس ک خالی کر دے اور \’محمدالرسول اللہ ﷺ\’ کو خیال سے ادا کرے اور ( محمد ﷺ کو بمثل مہر دل پر تصور کرے) اور نفی اثبات شروع کرنے سے پہلے یہ دعا
پڑھے :
ترجمہ: ( اے اللہ تو ہی میرا مقصود ہے۔ مجھے تیری ہی رضا مطلوب ہے۔ مجھے اپنی ذات کی محبت عطا فرما اور اپنی صفات کی معرفت اور پہچان نصیب فرما ) ۔ پھر اس طرح نفی اثبات کاذکر کرتا رہے۔ لاَ اِ لٰہَ اِلَّا اللہُ ۔
جب کلمہ \” لاَ\” کہے تو چار معنوں میں سے کسی ایک کا خیال دل میں پختہ رکھیں۔
کچھ عرصہ کی مشق کے بعد اس کے معنی دل میں پختہ ہو جائیں گے۔
بہت اعلی معلومات ہے۔