اسباق سلسلہ عالیہ چشتیہ ہاشمیہ سیفیہ شریف
اسباق سلسلہ عالیہ چشتیہ ہاشمیہ سیفیہ شریف
پہلا سبق کلمہ \” ھو \” ہے
ذکر کرنے کا طریقہ: ترتیب یہ ہے کہ \” ھو \” کو آپ نقشبندیہ شریف کے دوسرے سبق روح سے شروع کریں روح سے قلب، قلب سے سر ، سر سے اخفیٰ ، اخفیٰ سے خفی اور پھر روح تک ایک گول دائرے کی شکل میں گھماتے جائیں۔ اس کو ایک تلوار فرض کریں کہ ماسوائے اللہ کو آپ کے باطن سے نکال رہا ہے۔ جب یہ نقش پختہ ہو جائے تو شروع سے زبان سے بھی پڑھنا شروع کریں اور ایک مینار بلا کیف لا تعین تک فرض کریں اور مینار کے باہر گول دائرے کی صورت میں سیڑھیاں معین اوپر عروجات کریں اور تفصیل اسماء و صفات سے فیض حاصل کریں ۔ تعداد کی کوئی حد نہیں ہے۔
دوسرا سبق \” اللہ ھو \”
ذکر کرنے کا طریقہ: کلمہ \” اللہ \” کا تصورقلب پر اور کلمہ \” ھو \” روح پر کریں اور زبان سے بھی ادا کرتے رہیں اور عروجات اسی طرح ایک مینارہ بلا کیف جو لاتعین تک ہو اس مینار کے اندر سے گول دائرہ کی شکل پر سیڑھیاں عروج کریں اور یہاں \” بین الاجمال و التفصیل\” اسماء و صفات سے فیض حاصل کریں تعداد کی کوئی حد نہیں لیکن یاد رکھنے والی بات تو یہ ہے کہ \” اللہ \” الگ حکم ہے اور \” ھو \” الگ حکم ہے دونوں کے درمیان فرق لازم ہے اور اللہ کے \” ھا\” واضح پڑھیں۔
تیسرا سبق \” ھو اللہ\”
ذکر کرنے کا طریقہ : کلمہ \” ھو\” کا تصور روح پر اور کلمہ \” اللہ \” کا تصور قلب پر اور زبان سے بھی ادا کریں ۔ عروجات اسی طرح ایک مینار بلا کیف جو لا تعین تک ہو اس کے اندر بالکل سیدھا یعنی مستقیم طور پر عروجات کرنا ہے اور یہاں اجمال اسماء و صفات سے فیض لینا ہے۔ اس میں بھی تعداد کی کوئی حد نہیں ہے۔
چوتھا سبق : \” انت الھادی انت الحق لیس الھادی الا ھو\”
ذکر کرنے کا طریقہ: \” انت الھادی انت \” کا تصور قلب پر اور \” الحق\” کا تصور اخفیٰ پر \” لیس الھادی\” کو اخفیٰ سے واپس شروع کر کے \” الا\” کو قلب پر اور \” ھو \” کو روح پر اور ساتھ ساتھ زبان سے بھی پڑھنا ہے ۔ اس سبق میں بھی تعداد کی کوئی حد نہیں۔ پہلے تینوں اسباق عروجی تھے اور چوتھا سبق نزولی ہے دعوت و ارشاد کے لیے رجوع یا نزول ضروری ہے اور سلسلہ عالیہ چشتیہ شریف کے اسباق کے لیے نقشبندیہ شریف کے مراقبات ہی کافی ہیں۔
نوٹ : جب تک مرشد مبارک یہ سبق نہ عطا کریں اور بندہ خود سے اس سے فیض حاصل کرنا چاہے تو کچھ بھی حاصل نہ ہو گا۔ پہلے سلسلہ عالیہ سیفیہ شریف میں کسی بھی خلیفہ صاحب کے ہاتھ پہ بعیت کرے پھر اس کے لیے تصوف کا راستہ کھلے گا اور وہ ان اسباق مبارکہ سے فیوض و براکات حاصل کر سکے گا۔
اسباق سلسلہ عالیہ قادریہ ہاشمیہ سیفیہ شریف
اسباق سلسلہ عالیہ قادریہ ہاشمیہ سیفیہ شریف
\” استغفراللہ الذی لا الہ الا ھو الحی القیوم و اتوب الیہ \”
یہ استغفار شریف اگرچہ اسباق میں داخل نہیں لیکن مشائخ قادریہ شریف تزکیہ نفس کے لیے اپنے سالکین مریدوں کو تلقین فرماتے ہیں۔ استغفار شریف کو روزانہ 313 مرتبہ بمطابق تعداد رسل پڑھنا ہے اور پڑھنے کا وقت صبح صادق طلوع ہونے سے آدھا پونہ گھنٹہ قبل اور تہجد کے بعد کا وقت جس کو \” وقت سحر \” کہتے ہیں کہ اللہ رب العالمین نے بھی مومنوں کی شان بیان فرماتے ہوئے فرمایا۔
وبالا سحار ھم یستغفرون
اور سحری کے وقت وہ استغفار کرتے ہیں۔
والمستغفرین بالاسحار
اور استغفار کرنے والے ہیں سحری کے وقت
پہلا سبق \” نفی اثبات\”
طریقہ: ترتیب یہ ہے کہ کلمہ \” لا\” کو قلب سے لے کر دائیں کندھے تک لے جائیں اور \” الٰ\” کو قالبی پر اور \” ہ \” کو بائیں کندھے پر اور \” الا اللہ \” کی ضرب پوری شدت سے قلب پر تاکہ حرارت اور حرکت تمام لطائف محسوس ہو اور اسی طرح تصور کے ساتھ ساتھ زبان سے بھی ادا کریں اور چار معنوں میں کوئی ایک معنی کا تصور ذہن میں رکھیں:
لا معبود الااللہ
لا مقصود الا اللہ
لا موجود الااللہ
لا مطلوب الا اللہ
اور ہر 100 ویں مرتبہ کے بعد اخفیٰ پر \” محمد رسول اللہ ﷺ \” کہنا ہے ۔ تعداد 1000 مرتبہ ہے۔
دوسرا سبق \” الا اللہ \”
دوسرا سبق بھی پہلے سبق کی طرح ہے اس میں \” لا الہ الا اللہ \” ایک بار پڑھ کر شروع کریں ۔ پھر \” الا اللہ \” کی ضرب قلب پر لگاتے جائیں۔ جب 100 مرتبہ مکمل ہو جائے تو \”محمدالرسول اللہ \” ﷺ اخفیٰ پر پڑھیں۔ اس سبق کی تعداد 1000 مرتبہ ہے پورے دن میں۔ ایک نشست میں پڑھ سکتے ہیں اور زیادہ میں بھی یاد رہے ایک دن میں کم از کم 1000 مرتبہ ضرور ہے۔
تیسرا سبق اسم ذات \”اللہ \”
یہ سبق بھی قلب پر ہی ضرب لگانے والا ہے اس کا طریقہ کار کچھ اس طرح ہے کہ پہلی دفعہ اللہ جل جلا لہ پھر \” اللہ اللہ اللہ\” 100 بار پورا کرنے کے بعد جل جلالہ زبان سے بھی کہنا ہے اور دل سے بھی ضرب لگانا ہے۔ اس کو بھی ایک دن میں کم از کم 1000 مرتبہ دہرانا ہے۔
چوتھا سبق \” ھو\”
یہ سبق بھی سلسلہ چشتیہ شریف کے پہلے سبق کی طرح کرنا ہے اس میں کلمہ \” ھو \” روح سے قلب، قلب سے سر ، سر سے اخفیٰ، اخفیٰ سے خفی اور پھر خفی سے روح پر لانا ہے ساتھ زبان سے بھی کہنا ہے۔ کلمہ \” ھو\” تلوار کی طرح فرض کرنا ہے اور ماسویٰ اللہ سے قطع کرنا ہے۔ چرخ کی طرح لطائف میں گردش کرنا ہے۔ نقش بننے کے بعد عرش عظیم سے فوق ایک بلا کیف مینار فرض کرنا جو کہ لا تعین تک پہنچا ہو اور اس مینار سے خارج گول گردش سے عروج کرنا لاتعین سیڑھیوں پر اور تفصیل اسماء صفات سے فیض حاصل کرنا ہے ۔ یاد رہے پہلی دفعہ شروع کرنے پر بھی \” ھو \” جل جلالہ اور ہر سو مرتبہ مکمل کرنے کے بعد بھی جل جلالہ کہنا ہے اور یہ عروجی سبق ہے یہ بھی 1000 مرتبہ پورا کرنا ہے۔
پانچواں سبق مراقبہ
نماز عصر اور نماز فجر کے بعد مدینہ منورہ کی طرف منہ کر کے سانس بند کر کے بیٹھنا ہے قلب میں اللہ اللہ کہنا ہے گنتی اور طاق کی ترتیب کا لحاظ نہیں ہے۔ اپنے قلب کو نبی کریم ﷺ کے قلب مبارک کے بالمقابل کرنا ہے اور قلب مصطفیٰ ﷺ سے نور حاصل کرنا ہے ۔پانچ منٹ تک یا چار رکعت نماز کی مقدار ۔
چھٹا سبق \” اللہ ھو\”
طریقہ: کلمہ اللہ قلب اور کلمہ ھو روح پر ضرب لگانی ہے اور زبان سے بھی ساتھ کہنا ہے۔ بیان کردہ ترتیب کے ساتھ لا تعین تک گول گردش کے ساتھ سیڑھیوں پر لا تعین تک عروج کرنا ہے اور مابین الاجمال و التفصیل مرتبہ اسماء و صفات سے فیض حاصل کرنا ہے پہلی مرتبہ اور پھر ہر 100 مرتبہ مکمل کرنے کے بعد \” جل جلالہ \” کہنا ہے اور یہ بھی عروجی ہے ۔ دن میں کم از کم 1000 مرتبہ ضرور پورا کریں۔
ساتواں سبق \” ھو اللہ\”
طریقہ: اس مقام پہ ذکر کرنے کا طریقہ کار کچھ اس طرح ہے کہ کلمہ \” ھو\” لطیفہ روح پر اور کلمہ \” اللہ \” لطیفہ قلب پر زبان سے بھی کہنا ہے لاتعین تک مینار کے اندر سے سیدھا عروج کرنا اور اسماء و صفات کے اجمال محض سے فیض حاصل کرنا ہے اور عروجی سبق ہے ۔ پہلی مرتبہ ھو اللہ جل جلالہ اور ہر 100 مرتبہ پورا ہونے کے بعد جل جلالہ کہنا ہے ۔ یہ سبق بھی ایک دن میں کم از کم 1000 مرتبہ لازمی پورا کرنا ہے۔
آٹھواں سبق \” انت الھادی انت الحق لیس الھادی الا ھو \”
طریقہ: \” انت الھادی\” لطیفہ قلب پر \” الحق\” لطیفہ اخفیٰ پر \” لیس الھادی \” لطیفہ اخفیٰ سے دوبارہ لطیفہ قلب تک \” الا\” لطیفہ قلب پر اور \” ھو\” لطیفہ روح پر ساتھ ساتھ زبان سے بھی کہتے رہنا ہے۔ یہ نزولی سبق ہے عالم کے ارشاد کے لیے رجوع کرنا ہے۔ یہ سبق بھی پورے دن میں ( 1000 مرتبہ) پورا کریں۔
نواں سبق \” الھم صل علی محمد و الہ و عترتہ بعدد کل معلوم لک \”
اخفیٰ میں حضور رکھنا ہے اور زبان سے پڑھنا ہے اور مدینہ منورہ کی طرف عطر لگائے ہوئے بیٹھنا ہے اور نبی اکرم ﷺ کے اخفیٰ مبارک سے فیض حاصل کرنا ہے ۔ یہ افضل طریقہ ہے لیکن بغیر عطر لگائے ہوئے پڑھنا اور مدینہ منورہ سے دوسری طرف بیٹھ کر پڑھنا بھی جائز ہے اور تکیہ لگانا بھی جائز ہے لیکن دونوں پاؤں دراز نہ ہوں۔ چلتے پھرتے پڑھنا جائز نہیں ہے اور بلا وضو بھی۔ مشائخ قادریہ کے نزدیک جائز نہیں کیونکہ چلنے پھرنے میں بے التفاتی ہے اور بلا وضو ثواب نصف ہو جاتا ہے ۔ عاشقین اور سالکین کا درود شریف بذات خود نبی اکرم ﷺ سنتے ہیں ۔ یہ بھی 1000 مرتبہ روزانہ پڑھنا ہے۔
Pingback: اسباق سلسلہ عالیہ سہروردیہ ہاشمیہ سیفیہ شریف | silsala-e-saifia