نیت مراقبہ صرفہ
فیض می آید از ذات بیچون کہ منشاء حب صرف است بہ ہئیت وحدانی من بواسطہ پیران کبار رحمتہ اللہ علیہم اجمعین ۔ توقف روز۔
ترجمہ: \” ذات حق جو کہ منشاء حب صرف ہے سے پیران کبار رحمتہ اللہ علیہم اجمعین کے واسطہ سے میری ہئیت وحدانی میں فیض آتا ہے \” ۔ یہ مراقبہ ذاتی حب صرف ہے اور حب صرفہ تعین اول ہے ۔
جسے تعین حسی بھی کہتے ہیں۔ یعنی یہی وہ حب ہے جو سب سے پہلے تخلیق ہوئی \” لو لاک لما خلقت الافلاک \” یہ حدیث قدسی اس خاص مقام کو ظاہر کرتی ہے ۔ اگر یہ نہ ہوتی تو تخلیق عالم بھی نہ ہوتی ۔
نیت مراقبہ لا تعین
فیض می آید از ذات مطلق بیچون کہ موجود است بوجود خارجی و منزہ است از جمیع تعینات بہ ہئیت وحدانی من بواسطہ پیران کبار رحمتہ اللہ علیہم اجمعین ۔ توقف روز ۔
ترجمہ: \” ذات مطلق جو کہ وجود خارجی کے ساتھ موجود اور تمام تعینات سے پاک ہے سے پیران کبار رحمتہ اللہ علیہم اجمعین کے واسطہ سے میری ہئیت وحدانی میں فیض آتا ہے\” ۔ یہ مراقبہ مقام لا تعین میں ہے ۔
لا تعین مرتبہ ذات محبت سے عبارت ہے یہ مقام بھی حضرت سرور کائنات ﷺ سے مخصوص ہے۔ اور یہ سیر صفات ثمانیہ ان کے وصول اور ذات بخت میں ہوتی ہے۔
نوٹ : معزز قارئین آپ معمولات سیفیہ کے متعلق اور تمام سلاسل ( سلسلہ عالیہ نقشبندیہ شریف، قادریہ شریف، چشتیہ شریف اور سہروردیہ شریف ) کے بارے مین معلومات درج ذیل لنک سے حاصل کر سکتے ہیں۔ تمام مراقبات کے بارے میں معلومات بھی درج ہے۔ معلومات کے لیے کلک لریں
بہت اعلیٰ معلومات ہے ہر کسی کے لیے