کوئی سلیقہ ہے آرزو کا

Loading

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی میری بندگی ہے

کوئی  سلیقہ  ہے  آرزو   کا  نہ   بندگی  میری    بندگی  ہے

یہ سب تمہارا  کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے

کسی کا احسان کیوں اٹھائیں کسی کو حالات کیوں بتائیں

تمہی سے مانگا ہے تم ہی دو گے تمہارے در سے ہی لو لگی ہے

کوئی  سلیقہ  ہے  آرزو   کا  نہ   بندگی  میری    بندگی  ہے

یہ سب تمہارا  کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے

 عطا کیا مجھ  کو درد الفت کہاں تھی یہ پر خطا کی قسمت

میں اس کرم کے کہاں تھا قابل حضور کی بندہ پروری ہے

کوئی  سلیقہ  ہے  آرزو   کا  نہ   بندگی  میری    بندگی  ہے

یہ سب تمہارا  کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے

بشیر کہیے نذیر کہیے انہیں سراجِ منیر کہیے

جو سر بہ سر ہے کلام ربی وہ میرے آقا کی زندگی ہے

کوئی  سلیقہ  ہے  آرزو   کا  نہ   بندگی  میری    بندگی  ہے

یہ سب تمہارا  کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *