فضائل قرآن مجید
فضائل قرآن مجید پر مختصر مگر جامع نوٹ لکھیں؟
احادیث مبارکہ کی کتابیں حضور اکرم ﷺ کے ایسے ارشادات گرامی سے بھری ہوئی ہیں جن میں فضائل قرآن مجید کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان احادیث مبارکہ کا مطالعہ کیا جائے تو اس بات کا اندازہ ہو جاتا ہے کہ قرآن مجید دنیا کے تمام علوم اور کلاموں سے افضل ترین کلام ہے۔دنیا و مافیہا کی نعمتوں سے کہیں بڑھ کر اللہ تعالیٰ کی یہ نعمت عظمیٰ ہے۔ یہ کتاب ہمارے لیے لائحہ عمل اور مکمل ضابطہ حیات ہے۔ یہ کتاب دنیا اور آخرت کی فلاح کی ضامن ہے۔ قیامت والے دن یہ کتاب حافظ قرآن کی شفاعت کرے گی۔ ارشاد نبوی ﷺ ہے:
ترجمہ: تم میں سے بہتر وہ ہے جس نے قرآن مجید پڑھا اور دوسروں کو اس کی تعلیم دی۔
اس حدیث مبارکہ سے قرآن پاک کی فضیلت ، اس کے پڑھنے والے کی سعادت اور اس کو پڑھانے والے کی عظمت واضح ہو جاتی ہے۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ خاتم النبین ﷺ نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس شخص کو قرآن مجید ( کے شغف) نے میرا ذکر کرنے اور دعا مانگنے سے روک دیا ہو، میں اسے دعا مانگنے والوں سے بڑھ کر نعمتوں سے نوازوں گا۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا : \” اللہ تعالیٰ کے کلام کی فضیلت باقی تمام کلاموں پر ایسے ہے جیسی اللہ تعالیٰ کی فضیلت اپنی مخلوق پر ہے\”۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ خاتم النبین ﷺ نے ارشاد فرمایا : یہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی مضبوط رسی ہے۔ گویا آپ ﷺ کاا شارہ قرآن مجید کی آیت مبارکہ کی طرف ہے جس کا ترجمہ ہے:
(اللہ تعالیٰ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے پکڑو)۔
یہ حکیمانہ نصیحت اور یہی سیدھا راستہ ہے۔ قرآن مجید وہ پاک کلام ہے کہ تخیلات اسے غلط راستے پر نہیں لے جا سکتے اور زبانیں اس میں کسی قسم کی آمیزش نہیں کر سکتیں۔
ترجمہ آیت مبارکہ: ( بے شک ہم نے اس ذکر یعنی قرآن حکیم کو نازل کیا ہے اور بے شک ہم ہی اس کے محافظ ہیں)۔
علماء اس کتاب سے سیر نہیں ہو سکتے اور جتنا پڑھو یہ پرانا نہیں ہوتا بلکہ تازگی میں اضافہ ہوتا ہےاور اس کے عجائبات کبھی ختم نہیں ہوں گے۔ حضرت عبیدہ ملیکی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ خاتم النبین ﷺ نے فرمایا:
اے قرآن خوانی کرنے والو! قرآن کو تکیہ مت بناؤ، بلکہ اس کی تلاوت کرو جس طرح اس کی تلاوت کرنے کا حق ہے، اور اسے اعلانیہ اور خوش الحانی ( اس سے مراد تجوید، تلفظ اور درست مخارج کے ساتھ حروف کا فرق کرتے ہوئے) کے ساتھ پڑھو ، اور اس میں جو مضامین ہیں ان پر فوراََ غور کرو، کیونکہ اس طرح امید کی جا سکتی ہے کہ تمہیں کامیابی نصیب ہو۔ اس کا ثواب حاصل کرنے میں جلدی نہ کرو کیونکہ آخرت میں اس کا ثواب لازمی ہے۔
جو لوگ قرآن مجید کی تلاوت اپنے گھروں میں نہیں کرتے ان کے گھر ویرانے ہیں خواہ کتنے ہی بہترین انداز میں تعمیر کیوں نہ کیے گئے ہوں۔ اسی چیز کو بیان کرتے ہوئے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضور اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ \” جس شخص کی سینے میں قرآن نہیں اس کی مثال اجڑے ہوئے گھر کی سی ہے\”
قرآن مجید رُشد و ہدایت کا سر چشمہ ہے۔ جو لوگ اسے مذاق سمجھتے ہیں وہ کبھی سر بلند اور ہدایت یافتہ نہیں ہو سکتے ۔ وہ لوگ جو اسے فیصلہ کن کلام سمجھتے ہیں اور اس پر عمل پیراں ہوتے ہیں۔ انہیں دنیا کی کوئی طاقت گمراہ نہیں کر سکے گی۔ وہ ہمیشہ دنیا اور آخرت میں کامیابی اور کامرانی سے سرفراز ہوں گے۔ چنانچہ ارشاد ِ ربانی ہے۔
ترجمہ: کسی مومن مرد یا عورت کو اجازت نہیں ہے کہ جب اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کسی معاملے کا فیصلہ کر دیں تو وہ اس معاملے میں اپنا اختیار کریں اور جو بھی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کرتا ہے ، وہ کھلی گمراہی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
قرآن مجید اسلامی شریعت کا ماخذ اور اصل الا صول ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے بنیادی عقائد کو نہایت تفصیل سے بیان فرمایا ہے، نیز زندگی کے ہر شعبے میں ہمیں اس کلام پاک سے رہنمائی ملتی ہے۔
معزز قارئین اگر مندرجہ بالا تمام عبارات کا خلاصہ سمجھنا ہو تو اس کے لیےاصول یاد رکھ لیں آپ کو ساری عمر نہیں بھولے گا ۔ انشاءاللہ
قرآن مجید کا پڑھنا باعث ثواب ہے، اس کا سمجھنا باعث ہدایت ہے اور معزز قارئین اس پر عمل کرنا باعث نجات ہے۔
بہترین معلومات
افسوس کے ہمارے گھروں میں قرآن کی تعلیم کا اچھا رحجان موجود نہیں
بہت شکریہ جناب