ہوشیار مانگنے کا ایک نیا طریقہ میری نظر سے گزرا
کل(2019-03-18) میں ایک ورک شاپ سے بائیک ٹھیک کروا رہا تھا ۔ ساتھ والی دکان پہ ایک آدمی دکاندار کو اپنا قصہ سنا رہا تھا کہ مجھے رستے میں ایک آدمی نے لفٹ مانگی میں نے با ئیک پہ بیٹھا لیا۔ اس کے ہاتھ میں فیتا تھا اور کچھ اوزار جیسے کوئی مزدور ہو ۔اس نے یہ بتانا شروع کیا کہ میں سریے کا کام کرتا ہوں ٹائر پنکچر ہو گیا میں دکان پر پہنچا چیک کروایا کیل لگا تھا اس نے کہا ٹیوب نئی ڈالنا پڑے گی میں ڈلوا لی ۔اس نے 350 بل بتایا میرے پاس 290 تھے اس نے بائیک رکھ لی۔اب میں کافی دور گھر جاؤں گا کل 60 روپے دے کے بائیک لوں گا ۔ اس آدمی نے بائیک روکی اسے 60 روپے دیے کہا لو بھائی اور جا کہ اپنی بائیک لو اور گھر جاؤ اور ساتھ یہ بھی کہا کیا زمانہ آ گیا ہے دکاندار کسے کا بھلا نہیں کرتے ۔مزدور نے یہ بھی کہا کے اپنا نمبر دو میں لوڈ کروا دوں گا۔میں کہا رہنے دو آپ بائیک لو اور گھر جاؤ۔ آج (2019-03-19) مجھے چوک پہ ایک آدمی ملا لفٹ مانگی میں بیٹھا لیا ۔ میں نے کوئی بات نہیں کی اوپر والی ساری کہانی سنائی میں سب سمجھ گیا اور 60 نہ دیے وہ رستے میں ہی اتر گیا ایک نئے بندے سے مانگنے کے لئے۔